وہ ایک لمحہ تھا لغزشوں کا جو دے کے دستک پلٹ گیا تھا وہ سارے منظر بدل گیا تھا بدل کے منظر سنبھل گیا تھا سنبھل کے موسم بدل رہا تھا بدل کے موسم مچل رہا تھا مچل کے دل بھی لہک رہا تھا لہک کے لیکن بہک رہا تھا یہ وقت سارے گواہی دیں گے کہ ایک تعلق، یہ جو رہے گا مگر یہ وعدہ کریں گے پہلے یہ چند باتیں جو ہیں، آخری ہیں 🪔توصی اختر~🪔
10
1
26
981
0